حیدرآباد19دسمبر(یواین آئی )آندھراپردیش قانون ساز اسمبلی سے وائی ایس آرکانگریس پارٹی کی رکن اسمبلی روجا کی ایک سال تک معطلی کا معاملہ ہفتہ کو اسمبلی میں چھایا رہا ۔
ایوان کی کاروائی کے آج صبح آغاز کے ساتھ ہی حزب اختلاف کے رہنما وائی ایس جگن موہن ریڈی نے روجا کی معطلی پر کئی سوالات اٹھائے۔
انہوں نے روجا کی معطلی کو ایوان کے قواعد کے خلاف قرار دیا۔
اس موقع پر وزیر پارلیمانی امور وائی رام کرشنوڈو نے کہاکہ ایوان کو اس کے خود کے قواعد کو مسترد کردینے کا اختیار حاصل ہے اور یہاں تک کہ عدالتیں بھی ایوان کی جانب سے لیے گئے فیصلہ میں مداخلت نہیں کر سکتیں۔
انہوں نے کہاکہ ایوان لامحدود اختیارات رکھتا ہے اور اس پر مباحث کی ضرورت نہیں ہے۔
اسپیکر کے سیوا پرساد راو نے کہاکہ روجا نے انکی معطلی کے باوجود بھی معافی
نہیں مانگی ،حالانکہ ان کی معطلی کے اعلان کے بعد ان کے پاس آدھے گھنٹے کا وقت تھا۔
اسپیکر نے کہاکہ روجا کو اسمبلی میں واقع وائی ایس آرکانگریس پارٹی آفس میں بھی جانے کی اجازت نہیں رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی رکن اسمبلی معطل کیا جاتا ہے تو وہ اسمبلی کے کوارٹرس میں بھی نہیں رہ سکتا۔
وائی ایس آرکانگریس کے ارکان اسمبلی نے نعرے لگاتے ہوئے اس پر اعتراض کیا جس پر اسپیکر نے دس منٹ کے لیے کاروائی کوملتوی کردیا۔
اسی دوران وائی ایس آرکانگریس کے رکن اسمبلی کے سریدھر نے ان کی پارٹی کی آواز کو دبانے کا تلگودیشم حکومت پر الزام لگایا ۔
انہوں نے کہاکہ ایسی آمرانہ حرکتوں کو شکست ملے گی۔
انہوں نے کہاکہ حزب اختلاف کو ختم کرنے کا جب وزیراعلی این چندرابابونائیڈو بیان دیتے ہیں تو ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جاتی۔